بن بریڈ
رمضان المبارک کے ناشتے کی روٹی تل سے لیس گول روٹیاں، باہر سے خستہ، اندر سے نرم، اور ایک حیرت انگیز ذائقہ دار جسے شہر کے لوگ اپنے کھانے میں رکھے بغیر نہیں رہ سکتے، خاص طور پر جب روزہ دار افطار کرتے ہیں۔
لفظ "منتو" ایک رائج لفظ ہے جو مدینہ منورہ اور مملکت سعودی عرب کے مغربی علاقوں میں ایک مشہور ڈش ہے۔ اس لفظ کی ابتدا فارسی زبان سے ہوئی، جہاں لفظ "مانتو" کا مطلب ’’ڈمپلنگ‘‘ ہے ۔
منتو وسطی ایشیا، ترکی اور سابق سوویت ریاستوں کا ایک مشھور کھانا ہے اور مختلف ممالک میں اس کے ذائقے میں قدرے فرق ہے، لیکن مدینہ منورہ میں آنے کے بعد اس نے ایک خاص ذائقہ اور مخصوص شکل اختیار کر لی۔
منتو مدینہ منورہ میں کب آیا اس کے بارے میں کوئی صحیح معلومات نہیں ہیں اور ممکن ہے کہ یہ کافی عرصہ سے موجود ہو ، لیکن پچھلی صدی کے ساٹھ اور ستر کی دہائی میں یہ اس وقت پھیلا جب وسطی ایشیا کے مسلمانوں کی بڑی تعداد مدینہ منورہ آئی اور اس وقت یہ مشہور بازاروں اور تجارتی مقامات پر پیش کیا جاتا تھا، اور پھر ریستورانوں میں چلا گیا اور مدینہ منورہ میں پیش کیے جانے والے مقبول ترین کھانوں میں سے ایک بن گیا، جہاں اسے سماجی، خاندانی تقریبات اور ریستورانوں میں کھایا جاتا ہے۔
منتو کو گوشت، پیاز اور مختلف مصالحوں کو ملاکر میدہ کی تہوں میں لپیٹ کر تیار کیا جاتا ہے اور اسے خاص برتنوں میں بھاپ پر پکایا جاتا ہے۔
آپ انٹرنیٹ پر لفظ (منتو) کے ساتھ اپنے قریبی ریستورانوں کو تلاش کر سکتے ہیں جومنتو بناتے ہیں، اور یہ مدینہ منورہ میں بکثرت ہیں۔
منتو اور مختلف قسم کے مشہور پکوان آپ ’’سوق الطباخہ‘‘میں بھی حاصل کر سکتے ہیں۔