مٹی کے برتنوں کا ہنر
یہ انسانی تاریخ کی قدیم ترین دستکاریوں میں شمار ہوتا ہے، اور سر زمین مدینہ کی وادیاں پانی اور نرم مٹی جيسے خام مال کی دستیابی کی وجہ سے اس کی تیاری کے لیے ممتاز ہیں ۔
یہ ایک ایسا ہنر جو تمام قوموں اور ادوار میں موجود ہے، یہ اپنے لوگوں کی فطرت اور ان کی عادات کے لحاظ سے مختلف ہے، یہ قدیم زمانے سے اہل مدینہ کے ساتھ وابستہ ہے اور وہ اس سے اپنی پیداوار کے تنوع میں ممتاز تھے۔
کپڑوں کی تیاری اور ڈیزائن کی ضرورت سے تعلق رکھنے کی وجہ سے سلائی کا شمار معاشروں کے سب سے اہم ہنروں میں ہوتا ہے۔اس کا تعلق انسان کی ستر پوشی اور اس کی خوبصورتی اور رکھ رکھاؤ کو ظاہر کرنے سے ہے، جبکہ ہر معاشرے کی انسانی تہذیب کو پرتعیش چیزوں سے اجاگر کرنے کی سلائی کی اعلی مصنوعات سے کوشش کی جاتی ہے۔
مرد اور عورت دونوں برابر اس پیشہ میں کمال رکھتے تھے۔ جیسا کہ یہ ایک کثیر اغراض اور اقسام کا پیشہ بھی ہے۔
سلائی ایک امتیازی دستکاری ہے کیونکہ کپڑوں اور دیگر ٹیکسٹائل کی تیاری میں کپڑوں کی سلائی اور ان پر سوئیوں اور دوسرے ہاتھ کے اوزاروں سے کڑھائی شامل ہوتی ہے تاہم موجودہ دور نے دستکار کو اس قابل بنا دیا ہے کہ وہ سلائی کی سہولت کے لیے برقی اور جدید مشینوں کا استعمال کر کے دستکاری کو فروغ دے سکے اور کام میں آسانی لا سکے۔ اور اس سے اعلی پیداوار تیار کرسکے ۔
دستکاری کی اہمیت و ضرورت کسی بھی دور میں کمی کی حامل نہیں ہوئی ہے اور موجودہ دور میں اسکی ضرورت جیسے جدید قالینوں کی بنائی ، پردوں کی سلائی کے ساتھ ساتھ مردوں اور عورتوں کے لباس کی اقسام بنانے میں مزید بڑھ گئی ہے۔ مدینہ منورہ کے ذمہ دار حکام نے اس ہنر پر توجہ دی تاکہ اس کے ذریعے خطے کے دستکاری ورثے کو دوبارہ زندہ کیا جا سکے۔
مدینہ میں اس ہنر کو قدیم زمانے سے جانا جاتا ہے، کیونکہ کاریگروں کے کئی گروہوں نے ام میں مہارت حاصل کی، اور اس شعبہ کا ایک نمایاں مقبول بازار وجود میں آیا : کپڑوں کا بازار(العینیہ اسٹریٹ کے مقابل)، جو کہ پہلی صدی ہجری کا بازار ہے۔اور جس میں مختلف کپڑے، چاندی کے برتن، اور عورتوں اور مردوں کےلیے لازمی مختلف سامان فروخت کیے جاتےہیں۔
مدینہ میں سلائی کا ظہور ہوا، اور اس میں بہت سے کاریگروں کے ساتھ مختلف بازاروں کا وجود آیا جنہوں نے اس میں مہارت اور کمال حاصل کیا، اس میں ایک سویقہ بازار (قماشہ) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اور کاریگر اس میں مردوں کے ہر قسم کے کپڑے سلائی کرتے ہیں ۔
مدینہ میں ذمہ دار حکام نے ترقی مدینہ منورہ اور سوشل ڈویلپمنٹ بینک کے اقدامات کے تحت تاریخی کلاتھ مارکیٹ کی ترقی کا منصوبہ رکھا ہے۔آثار قدیمہ اتھارٹی نے شہزادہ محمد بن عبدالعزیز پارک میں ہاؤس آف کرافٹسمین کے اقدام کا آغاز بھی کیا جس میں کڑھائی والی دستکاری ، روایتی ملبوسات کی سلائی،اور دیگر معاون کورسز اور ورکشاپس شامل ہیں۔
یہ انسانی تاریخ کی قدیم ترین دستکاریوں میں شمار ہوتا ہے، اور سر زمین مدینہ کی وادیاں پانی اور نرم مٹی جيسے خام مال کی دستیابی کی وجہ سے اس کی تیاری کے لیے ممتاز ہیں ۔
عمارتوں اور مکانات کے اگلے حصے کے خوبصورت نقش و نگار سے وابستہ ایک دستکاری ہے، اور یہ نقش و نگار کی دستکاری میں سب سے نمایاں اقسام میں سے ایک ہے جو ماضی میں مدینہ کو ممتاز کرتی تھی۔