عیر پہاڑ

  • موجود موجود
  • خارجی خارجی

ایک عظیم بلند وبالا پہاڑ جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرم مدنی کی جنوبی سرحد قرار دیا اور جس کے دامن میں میقات ذی الحلیفہ ہے۔

تعارفی تمھید:

کوہ عیر مدینہ کے نمایاں ترین پہاڑوں میں سے ایک ہے۔ اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرم مدنی کی جنوبی ‏سرحد قرار دیا تھا۔‏

اسکا قصہ:

کوہ عیر مدینہ کے بڑے پہاڑوں میں سے ایک ہے۔ ‏اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرم مدنی کی جنوبی سرحد قرار دیا۔ یہ ان دو پہاڑوں میں سے ایک ہے جس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں فرمایا:

‏‏ اے اللہ، ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا، اور میں ان دو پہاڑوں کے درمیان مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مکہ سے مدینہ ہجرت فرمائی تو اس پہاڑ کے مشرق سے گزرے تھے۔

پہاڑ کی اہمیت:

عیر پہاڑ کی اہمیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسے حرم مدنی کی جنوبی سرحد بنانے کی وجہ سے ہے۔ انسان اس پہاڑ کو عبور کرے تو حدود حرم سے نکل جاتا ہے اور اس کے لیے وہ کام حلال ہوجاتے ہیں جس کا کرنا حرم میں ممنوع تھا۔

جبل ثور کے مغربی دامن پر مسجد ذوالحلیفہ اور وادی عتیق ہےجو اس رستہ سے حج و عمرہ کے لیے جانے والوں کے لیے میقات ہے۔

اسکی لوکیشن:

یہ عظیم پہاڑ مدینہ کے جنوب مغرب میں اور وادی العقیق کے مشرق میں ذوالحلیفہ کے قریب واقع ہے ، اس کا قریب ترین مقام مسجد نبوی سے تقریباً 7 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس تک ہجرہ فرعی روڈ کے ذریعے پہنچا جا سکتا ہے۔

جغرافیائی محل وقوع