مسجد نبوی

  • موجود موجود
  • خارجی + داخلی خارجی + داخلی
  • اس میں نماز ہوتی ہے اس میں نماز ہوتی ہے
  • معذور افراد کیلئے مناسب معذور افراد کیلئے مناسب

دو مقدس مساجد میں سے دوسری، اور مسجد الحرام کے بعد اسلام کی سب سے بڑی مسجد، دنیا بھر سے مسلمان اس میں نماز پڑھنے کی فضیلت کو حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔ اس کی نشانیاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت، اور آپ کے ساتھیوں مہاجرین اور انصار کے مقام سے منسلک تھیں۔

مسجد نبوی کی تعمیر و توسیع کے مراحل:

رسول ا للہ نے جب مکہ سے ہجرت کر کے آئے توپہلے قبا کے مقام پر مسجد بنائی پھر مدینہ پہنچ کر مسجد نبوی کی تعمیر کی۔مسجد نے پوری تاریخ میں کئی توسیعات دیکھی ہیں۔ اس کی پہلی توسیع ہجرت کے ساتویں سال ہوئی، پھر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں 17 ہجری میں اور عثمان بن عفان کے دور میں 29 ہجری میں ہوئی، اور یکے بعد دیگرے اسلامی ممالک کے حکمرانوں اور گورنروں نے پے درپے اسکی دیکھ بھال کی اور توجہ دی۔ شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن آل سعود اور ان کے بادشاہ بیٹوں کے دور میں متعدد اصلاحات اور توسیعات کی گئی جو کہ مسجد نبوی کے فن تعمیر کی تاریخ میں سب سے بڑی ہیں۔

مسجد نبوی کی حیثیت:

• اس میں ایک نماز کا ثواب 1000نماز کے برابر ہے۔

• ان تین مساجد میں سے ایک جن میں عبادت کی غرض سے سفر کرنا جائز ہے۔

اس میں بہت سے تاریخی اور قدیم مقامات شامل ہیں جن کا ذکر پیغمبر کی سیرت میں کیا گیا ہے۔

مسجد نبوی کے تاریخٰ نشانات

:

• روضہ شریف: یہ مسجد نبوی کے ابتدائی حصہ میں واقع ہے، اور رسول اللہ کے گھر سے ان کے منبر تک پھیلا ہوا ہے۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا : میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان جو جگہ ہے وہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے۔

• نبوی محراب: نبی کریم ﷺ کا محراب، ان کے نماز پڑھنے کی جگہ تھی۔ محراب کی تعمیر جو اس وقت موجود ہے، سنہ 888 ہجری کی ہے۔ اس کی مرمت شاہ فہد کے دور 1404ھ میں ہوئی تھی۔

• منبر نبوی: یہ نبی ﷺ کے محراب کے مغرب میں واقع ہے، اور اسے کئی بار تبدیل کیا گیا ہے، موجودہ منبر سنہ 998 ہجری کا ہے، اور اس کے بارہ سیڑھیاںہیں۔

• حجرہ شریف : یہ رسول اللہ ﷺ کا گھر ہے جس میں آپ ﷺ عائشہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ رہتے تھے۔ آپ ﷺ اور آپ کے ساتھی ابوبکر و عمر رضی اللہعنہما کو وفات کے بعد یہاں دفن کیا گیا۔خلیفہ الولید بن عبدالملک کے دور میں یہ کمرہ مسجد نبوی میں شامل کردیا گیا۔

• الصفہ: روضہ کے پیچھے ایک جگہ جسے نبی ﷺ نے قبلہ بدلنے کے بعد چھت تلےچھوڑ دی تھی، جس میں غریب مہاجرین پناہ لیتے تھے۔

• ستون: یہ وہ ستون ہیں جن پر روضہ کی چھت ٹکی ہوئی ہے۔نبیﷺ کے دور میں یہ کھجور کے تنے سے بنے تھے اور اس میں موجود ہر ستون تاریخی واقعات اور اسلامی حقائق سے جڑا ہوا ہے۔

مملکہ کا مسجد نبوی کی دیکھ بھال:

مسجد نبوی کی پہلی توسیع شاہ عبدالعزیز کے دور میں شروع ہوئی، پھر ان کے بادشاہ بیٹوں کے دور میں سعودی توسیع کا کام نئے اضافے کے ساتھ جاری رہا، اور شاہ فہد نےاپنے دور میں (1406 - 1414ھ) کے درمیان بہت زیادہ توسیع کی یہاں تک کہ اس کا کل رقبہ (400,327) مربع میٹر تک پہنچ گیا، اس کے لیے ممتاز سہولیات قائم کی گئیں، جن میں سب سے اہم یہ ہیں: اس کے بیرونی صحن کے نیچے پارکنگ کی جگہیں، اور ایئر کنڈیشنگ انجنوں کے لیے ایک کمپلیکس۔ شاہ عبداللہ کے دور میں، انہوں نے ایک بہت بڑی نئی توسیع کا حکم دیا، اور 1433 ہجری میں اس توسیع کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔

مسجد نبوی نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان کی توجہ حاصل کی، خدا ان کی حفاظت کرے، کیونکہ انہوں نے مسجد نبوی کے عظیم الشان توسیعی منصوبے اور اس سے متعلقہ منصوبوں پر کام جاری رکھنے کی خواہش کو یقینی بنانے کا ارادہ کیا۔

مسجد نبوی کی زیارت کے آداب:

• اس میں پاک و صاف داخل ہونا ، خوشبو کا استعمال کرنا، اور سکون اور وقار سے چلنا۔

• داہنے پاؤں کے ساتھ داخل ہونا اور کہنا: اے اللہ، میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔

• دو رکعت نماز (تحية المسجد )پڑھنا، کثرت سے دعا کرنا، ذکر کرنا اور قرآن پڑھنا۔

روضہ شریف کی زیارت کرنا اور وہاں نماز پڑھنا ۔

• نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کی قبروں کی زیارت کرنا۔

زیارت کے اوقات:

مسجد نبوی سال کے تمام دنوں میں زائرین اور نمازیوں کے استقبال کے لیے کھلی رہتی ہے۔

جغرافیائی محل وقوع
گھومنا 360