مٹی کے برتنوں کا ہنر
یہ انسانی تاریخ کی قدیم ترین دستکاریوں میں شمار ہوتا ہے، اور سر زمین مدینہ کی وادیاں پانی اور نرم مٹی جيسے خام مال کی دستیابی کی وجہ سے اس کی تیاری کے لیے ممتاز ہیں ۔
یہ لوگوں کی روزمرہ کی ضروریات کے لیے متعدد اوزار بنانے کے لیے دھات اور لوہے پر مبنی ایک قدیم دستی پیشہ ہے۔
تانبہ سازی دھاتی مادہ کو روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والے اوزاروں میں تبدیل کرنے کا فن ہے، جیسے برتن، ٹرے، بالٹیاں، اور دیگر برتن۔ اس کے کاریگر کو لوہارکہا جاتا ہے، اور اس میں ویلڈنگ کا ہنر بھی شامل ہے، جو تانبے کے ڈبے (ٹینک) وغیرہ بنانے کا پیشہ ہے، اور اس کے کاریگر کویلڈر کہا جاتا ہے۔
یہ دستکاری تانبے اور ٹن سے برتن بنانے پر مبنی ہے، جیسے لوہے کی چادروں سے ٹینک بکس بنانا یا ٹن کے ساتھ ملا کر ٹن میٹل بنانا، یا سیسہ سے لپٹے ہوئے برتن بنانا۔ اہل مدینہ میں خالص تانبہ کے بنے برتنوں کے استعمال کا کافی رواج ہے۔
قدیم زمانے میں لوگوں کو تانبے کے برتن بنانے کی ضرورت تھی۔ تا کہ ہمارے پاس تانبے کے سازوں کا ایک گروہ ہو جو انہیں مختلف چیزوں کے لیے بناتے ہیں، جن میں (المسرجہ) کی تیاری بھی شامل ہے، جو ایک تانبے کا برتن ہے جس میں بآسانی روشنی گزر سکتی ہے یہ برتن شہروں میں مشہور تھا، اسے روشنی کے مقصد کے لیے گھروں میں رکھا جا تا تھا ۔
تانبہ سازی کےلیے کاریگروں کے ایک گروہ کو خاص طور پر جانا جاتا تھا جو لوگوں کی ضروریات کے مطابق مختلف اقسام اور اشکال کے برتن بنانے کے لیے اپنی دکانوں میں کام کرتے تھے۔
درآمد شدہ دھاتی مصنوعات کی موجودگی کے ساتھ، اور متبادل جدید صنعتوں کے ظہور کے باوجود، موجودہ وقت میں پیش کی جانے والی مصنوعات میں مقامی تانبے سے بنی مصنوعات موجود ہیں، اور وہ جدید مصنوعات کا مقابلہ کرتی ہیں۔
اس دستکاری کی مصنوعات اب بھی مختلف مشہور دکانوں میں موجود ہیں، اور شہر مدینہ میں اب بھی بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ان مصنوعات کو جمع کرنے یا استعمال کرنے کے لیے ان کے خواہاں ہیں، اور اس دستکاری سے بنی چیزیں قومی عوامی عجائب گھروں میں بھی موجود ہیں۔
یہ انسانی تاریخ کی قدیم ترین دستکاریوں میں شمار ہوتا ہے، اور سر زمین مدینہ کی وادیاں پانی اور نرم مٹی جيسے خام مال کی دستیابی کی وجہ سے اس کی تیاری کے لیے ممتاز ہیں ۔
یہ ایک ایسا ہنر جو تمام قوموں اور ادوار میں موجود ہے، یہ اپنے لوگوں کی فطرت اور ان کی عادات کے لحاظ سے مختلف ہے، یہ قدیم زمانے سے اہل مدینہ کے ساتھ وابستہ ہے اور وہ اس سے اپنی پیداوار کے تنوع میں ممتاز تھے۔