قرآن مجید کی طباعت کے لیے کنگ فہد کمپلیکس

  • خارجی + داخلی خارجی + داخلی
  • اینٹری ٹکٹ کی ضرورت نہیں اینٹری ٹکٹ کی ضرورت نہیں
  • بچوں کیلئے مناسب بچوں کیلئے مناسب
  • معذور افراد کیلئے مناسب معذور افراد کیلئے مناسب

دنیا کا ایک منفرد ثقافتی نشان عربی زبان میں اللہ تعالیٰ کی کتاب چھاپ کر اور اس کے معانی کو بین الاقوامی زبانوں میں ترجمہ کر کے دنیا بھر میں روشنی پھیلا ناہے مسلمانوں کی خدمت اور روئے زمین کے تمام لوگوں کے لیے دعوت دین پہنچا ناہے۔

قرآن پاک کی خدمت کے لیے سب سے بڑا کمپلیکس:

یہ کمپلیکس قرآن کریم کی خدمت کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ادارہ ہے اس کی بنیاد شاہ فہد بن عبدالعزیز نے رکھی تھی اور اس کا افتتاح 1405 میں ہوا۔ اس کمپلیکس کا قیام متواتر روایات کے مطابق قرآن کی طباعت ، تلاوت کی ریکارڈنگ اور الیکٹرانک پبلشنگ اور ڈیجیٹل ایپلی کیشنز کے میدان میں جدید ٹیکنالوجی کے بہترین روزگار کے ساتھ قرآن کے علوم میں تحقیق اور مطالعہ کا خاص اہتمام کے لیے کیا گیاہے ۔

کمپلیکس کے حصے اور اس کی سہولیات:

یہ کمپلیکس 250,000 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا اعلیٰ خصوصیات اور متعدد مربوط سہولیات کے ساتھ ایک شاندار عمارت ہےاور یہ سب خدا کے کلام کی خدمت کیلئے وقف ہے۔ اس میں 1,100 اسکالرز قارئین یونیورسٹی کے پروفیسرز اور دیگر عاملین کام کرتے ہیں۔ اس میں علمی کونسل ،قرآن کے جائزے کے لیے علمی کمیٹی اور ترجمے کا مرکز مرکز برائے قرآنی مطالعہ اورڈیجیٹل ریسرچ سینٹر ٹریننگ اینڈ ڈیولپمنٹ یونٹ شامل ہیں۔ جو کہ اکیڈمی کی سپریم اتھارٹی کی نگرانی میں کام کرتے ہیں جس کی سربراہی وزیر اسلامی امور دعوت و ارشاد کرتی ہے۔

اعداد و شمار اور شماریات:

کمپلیکس کی سالانہ پیداواری صلاحیت مختلف اشاعتوں کی 18 ملین کاپیوں سے لے کرقرآن کے 320 ملین سے زائد نسخے ، اجزا ریکارڈنگ اور کتابیں ہیں۔ اس میں 78 زبانوں میں قرآن کے معانی کے تراجم ہیں۔ نیز جرنل آف قرآنک ریسرچ اینڈ اسٹڈیز کے 17 شمارے ،کمپلیکس کے خطاط کی طرف سے لکھے گئے قرآن کے پانچ نسخے اور قرآن کریم کے ساتھ خاص 13 ویب سائٹس۔ اور قرآن پاک اور اس کے علوم کی خدمت کیلئے بہت سے دوسرے سیمینارز کورسز اسٹڈیز اور ایپلی کیشنزبنایئں گئی ہیں۔

کمپلیکس کا دورہ کریں۔:

کمپلیکس میں آنے کے اوقات اتوار سے جمعرات صبح 8 سے 11.30 بجے تک ہیں۔

جو لوگ وزٹ کرنا چاہتے ہیں انہیں کمپلیکس کی ویب سائٹ پر رجسٹر کرنے اور دورے کے وقت سے پہلے تمام مطلوبہ معلومات ریکارڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

جغرافیائی محل وقوع